8 min

11 اگست1947 قائداعظم کی تقری‪ر‬ ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ

    • Books

https://youtu.be/irksb6Fmoc0
پوری وڈیو دیکھنے کے لیے اوپر دیے گئے لنک پر پریس کریں

پاکستان کا خواب کیا تھا ؟ اسلامی ریاست یا مسلم لیگی ریاست کا قیام

اس بات کا فیصلہ آج تک نہیں ہو پایا ہے کہ پاکستان کو اسلامی ریاست بننا تھا یا مسلم لیگی ریاست ۔

قاید اعظم نے اگست 1947 میں تین بہت اہم تقاریر کی تھیں پہلے 11 اگست کی تقریر جو آج تک متنازعہ ہے کہ کیا اس میں تحریف کر کے سنسر کی کوشش کی گئی تھی یا قاید کا خواب ایک سیکولر ریاست کے بنانے کا تھا دوسری اہم تقریر قاید اعظم نے 13 اگست کو وائسرائے کے عشائیے میں شاہ برطانیہ کا جام صحت تجویز کرتے ہوئے کی تھی اور تیسری تقریر دستور ساز اسمبلی میں بطور گورنر جنرل حلف اٹھاتے ہوئے کی تھی ۔اس میں قاید نے دستور پاکستان اور تاج برطانیہ سے دونوں سے بیک وقت وفاداری کا حلف اٹھایا تھا ۔ بدقسمتی سے دستور بنانے میں نو سال کی تاخیر کے باعث پاکستان کا اقتدار اعلی 23 مارچ 1956. تک تاج برطانیہ کے پاس ہی رہا اور جناح صاحب کے انتقال کے بعد بھی ایک گورنر جنرل کو برطانیہ کے بادشاہ نے دو کو برطانیہ کہ ملکہ نے تقرر کیا وہ بھی ان سے تاج برطانیہ سے وفاداری کا حلف لینے کے بعد ۔

تاج برطانیہ کے نمائندے اور وفادار یہ گورنر جنرل اس قدر طاقت ور تھے کہ ایک گورنر جنرل نے پوری دستور ساز اسمبلی کو صرف اس لیئے برطرف کر دیا کہ اس کے مجوزہ دستور سے اس کے عہدے کی اہمیت اور طاقت کم ہو رہی تھی۔

پس منظر نے ان تینوں اہم تقاریر کا ٹرانسکرپٹ سرکاری ریکارڈ سے نکال کر کمپوٹر کی مدد سے اسے صوتی تقریر میں ڈھال دیا ہے تاکہ وہ الفاظ لوگوں تک پہنچ سکیں جو قاید نے کہے تھے ان تقاریر سے فیصلہ کرنا آپ لوگوں کا کام ہے کہ خواب ایک اسلامی ریاست بنانے کا تھا یا مسلم لیگی ریاست بنانے کا

آج قاید کی تقاریر کے سلسلے میں یہ پہلی قسط ہے اگلی قسطوں میں آپ 13 اگست اور 14 اگست کی تقاریر سنیں گے اور ان تقاریر کے ساتھ ساتھ گورنر جنرل کے حلف کا پس منظر بھی سنیں گے اور اس کے مضمرات کا جائزہ لیں گے




---

Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message

https://youtu.be/irksb6Fmoc0
پوری وڈیو دیکھنے کے لیے اوپر دیے گئے لنک پر پریس کریں

پاکستان کا خواب کیا تھا ؟ اسلامی ریاست یا مسلم لیگی ریاست کا قیام

اس بات کا فیصلہ آج تک نہیں ہو پایا ہے کہ پاکستان کو اسلامی ریاست بننا تھا یا مسلم لیگی ریاست ۔

قاید اعظم نے اگست 1947 میں تین بہت اہم تقاریر کی تھیں پہلے 11 اگست کی تقریر جو آج تک متنازعہ ہے کہ کیا اس میں تحریف کر کے سنسر کی کوشش کی گئی تھی یا قاید کا خواب ایک سیکولر ریاست کے بنانے کا تھا دوسری اہم تقریر قاید اعظم نے 13 اگست کو وائسرائے کے عشائیے میں شاہ برطانیہ کا جام صحت تجویز کرتے ہوئے کی تھی اور تیسری تقریر دستور ساز اسمبلی میں بطور گورنر جنرل حلف اٹھاتے ہوئے کی تھی ۔اس میں قاید نے دستور پاکستان اور تاج برطانیہ سے دونوں سے بیک وقت وفاداری کا حلف اٹھایا تھا ۔ بدقسمتی سے دستور بنانے میں نو سال کی تاخیر کے باعث پاکستان کا اقتدار اعلی 23 مارچ 1956. تک تاج برطانیہ کے پاس ہی رہا اور جناح صاحب کے انتقال کے بعد بھی ایک گورنر جنرل کو برطانیہ کے بادشاہ نے دو کو برطانیہ کہ ملکہ نے تقرر کیا وہ بھی ان سے تاج برطانیہ سے وفاداری کا حلف لینے کے بعد ۔

تاج برطانیہ کے نمائندے اور وفادار یہ گورنر جنرل اس قدر طاقت ور تھے کہ ایک گورنر جنرل نے پوری دستور ساز اسمبلی کو صرف اس لیئے برطرف کر دیا کہ اس کے مجوزہ دستور سے اس کے عہدے کی اہمیت اور طاقت کم ہو رہی تھی۔

پس منظر نے ان تینوں اہم تقاریر کا ٹرانسکرپٹ سرکاری ریکارڈ سے نکال کر کمپوٹر کی مدد سے اسے صوتی تقریر میں ڈھال دیا ہے تاکہ وہ الفاظ لوگوں تک پہنچ سکیں جو قاید نے کہے تھے ان تقاریر سے فیصلہ کرنا آپ لوگوں کا کام ہے کہ خواب ایک اسلامی ریاست بنانے کا تھا یا مسلم لیگی ریاست بنانے کا

آج قاید کی تقاریر کے سلسلے میں یہ پہلی قسط ہے اگلی قسطوں میں آپ 13 اگست اور 14 اگست کی تقاریر سنیں گے اور ان تقاریر کے ساتھ ساتھ گورنر جنرل کے حلف کا پس منظر بھی سنیں گے اور اس کے مضمرات کا جائزہ لیں گے




---

Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message

8 min