18 episodes

The Urdu Poetry Podcast is the perfect way to connect with the rich tradition of Urdu poetry. From modern ghazals to timeless classics, this podcast brings you the best of Urdu poetry from the masters of the craft. Whether you’re an Urdu scholar or a beginner looking to explore the beauty of the language, this podcast is sure to bring you joy and knowledge. Tune in to experience the timeless art of Urdu poetry and immerse yourself in its wisdom.



Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com

The Urdu Poetry Podcast Ahsan Tirmizi

    • Education
    • 4.0 • 5 Ratings

The Urdu Poetry Podcast is the perfect way to connect with the rich tradition of Urdu poetry. From modern ghazals to timeless classics, this podcast brings you the best of Urdu poetry from the masters of the craft. Whether you’re an Urdu scholar or a beginner looking to explore the beauty of the language, this podcast is sure to bring you joy and knowledge. Tune in to experience the timeless art of Urdu poetry and immerse yourself in its wisdom.



Feel free to share your opinions with me at theurdupoetrypodcast@gmail.com

    Taaruf (Nun meem Rashid) - Ahsan Tirmizi

    Taaruf (Nun meem Rashid) - Ahsan Tirmizi

    اجل، ان سے مل،

    کہ یہ سادہ دل

    نہ اہل صلوٰۃ اور نہ اہل شراب،

    نہ اہل ادب اور نہ اہل حساب،

    نا اہل کتاب

    نہ اہل کتاب اور نہ اہل مشین

    نہ اہل خلا اور نہ اہل زمین

    فقط بے یقین

    اجل، ان سے مت کر حجاب

    اجل، ان سے مل!



    بڑھو، تم بھی آگے بڑھو

    اجل سے ملو،

    بڑھو، نو تونگر گداؤ

    نہ کشکول دریوزہ گردی چھپاؤ

    تمہیں زندگی سے کوئی ربط باقی نہیں

    اجل سے ہنسو اور اجل کو ہنساؤ!

    بڑھو بندگان زمانہ بڑھو بندگان درم

    اجل یہ سب انسان منفی ہیں

    منفی زیادہ ہیں انسان کم

    ہو ان پر نگاہ کرم






    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 1 min
    Ek ladka (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi

    Ek ladka (Ibn e Insha) - Ahsan Tirmizi

    ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

    ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا

    جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر

    جیب خالی تھی کچھ مول لے نہ سکا

    لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں

    ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

    خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے

    آج میلہ لگا ہے اسی شان سے

    آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں

    آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں

    نارسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں

    پر وہ چھوٹا سا الھڑ سا لڑکا کہاں






    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 1 min
    Ek dost ki khushmazaqi par (Majaz) - Ahsan Tirmizi

    Ek dost ki khushmazaqi par (Majaz) - Ahsan Tirmizi

    نظم:

    ہو نہیں سکتا تری اس ''خوش مذاقی'' کا جواب

    شام کا دل کش سماں اور تیرے ہاتھوں میں کتاب

    رکھ بھی دے اب اس کتاب خشک کو بالائے طاق

    اڑ رہا ہے رنگ و بو کی بزم میں تیرا مذاق

    چھپ رہا ہے پردۂ مغرب میں مہر زر فشاں

    دید کے قابل ہیں بادل میں شفق کی سرخیاں

    موجزن جوئے شفق ہے اس طرح زیر سحاب

    جس طرح رنگین شیشوں میں جھلکتی ہے شراب

    اک نگارش آتشیں ہر شے پہ ہے چھایا ہوا

    جیسے عارض پر عروس نو کے ہو رنگ حیا

    شانۂ گیتی پہ لہرانے کو ہیں گیسوئے شب

    آسماں میں منعقد ہونے کو ہے بزم طرب

    اڑ رہے ہیں جستجو میں آشیانوں کے طیور

    آ چلا ہے آئنے میں چاند کے ہلکا سا نور

    دیکھ کر یہ شام کے نظارہ ہائے دل نشیں

    کیا ترے دل میں ذرا بھی گدگدی ہوتی نہیں

    کیا تری نظروں میں یہ رنگینیاں بھاتی نہیں

    کیا ہوائے سرد تیرے دل کو تڑپاتی نہیں

    کیا نہیں ہوتی تجھے محسوس مجھ کو سچ بتا

    تیز جھونکوں میں ہوا کے گنگنانے کی صدا

    سبزہ و گل دیکھ کر تجھ کو خوشی ہوتی نہیں

    اف ترے احساس میں اتنی بھی رنگینی نہیں

    حسن فطرت کی لطافت کا جو تو قائل نہیں

    میں یہ کہتا ہوں تجھے جینے کا حق حاصل نہیں






    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 1 min
    Manzar (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi

    Manzar (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi

    Aadab! Intezaar ka bohat shukriya. Hazir hu ik nayi nazm ke saath.


    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 1 min
    Raqeeb se (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi

    Raqeeb se (Faiz Ahmad Faiz) - Ahsan Tirmizi

    آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے

    جس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا

    جس کی الفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے

    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا

    آشنا ہیں ترے قدموں سے وہ راہیں جن پر

    اس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے

    کارواں گزرے ہیں جن سے اسی رعنائی کے

    جس کی ان آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے

    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں

    اس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے

    تجھ پہ برسا ہے اسی بام سے مہتاب کا نور

    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے

    تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹ

    زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے

    تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں

    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے

    ہم پہ مشترکہ ہیں احسان غم الفت کے

    اتنے احسان کہ گنواؤں تو گنوا نہ سکوں

    ہم نے اس عشق میں کیا کھویا ہے کیا سیکھا ہے

    جز ترے اور کو سمجھاؤں تو سمجھا نہ سکوں

    عاجزی سیکھی غریبوں کی حمایت سیکھی

    یاس و حرمان کے دکھ درد کے معنی سیکھے

    زیر دستوں کے مصائب کو سمجھنا سیکھا

    سرد آہوں کے رخ زرد کے معنی سیکھے

    جب کہیں بیٹھ کے روتے ہیں وہ بیکس جن کے

    اشک آنکھوں میں بلکتے ہوئے سو جاتے ہیں

    نا توانوں کے نوالوں پہ جھپٹتے ہیں عقاب

    بازو تولے ہوئے منڈلاتے ہوئے آتے ہیں

    جب کبھی بکتا ہے بازار میں مزدور کا گوشت

    شاہراہوں پہ غریبوں کا لہو بہتا ہے

    آگ سی سینے میں رہ رہ کے ابلتی ہے نہ پوچھ

    اپنے دل پر مجھے قابو ہی نہیں رہتا ہے

    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 2 min
    Itna maloom hai (Parveen Shakir) - Ahsan Tirmizi

    Itna maloom hai (Parveen Shakir) - Ahsan Tirmizi

    اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز
    سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا
    میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں
    روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا
    اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟
    آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟
    میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا
    کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر
    خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا
    کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا
    آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا
    وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا - کٹھن
    سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا

    راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب
    اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا


    نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا
    غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا

    ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا
    بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا

    یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں
    اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا

    جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر
    ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا

    کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے
    اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا

    چلتے چلتے کوئی مانوس سی آہٹ پا کر
    دوستوں کو بھی کس عذر سے روکا ہوگا

    یاد کر کے مجھے نم ہو گئی ہوں گی پلکیں

    ''آنکھ میں پڑ گیا کچھ'' کہہ کے یہ ٹالا ہوگا
    اور گھبرا کے کتابوں میں جو لی ہوگی پناہ
    ہر سطر میں مرا چہرہ ابھر آیا ہوگا

    جب ملی ہوگی اسے میری علالت کی خبر
    اس نے آہستہ سے دیوار کو تھاما ہوگا

    سوچ کر یہ کہ بہل جائے پریشانی دل
    یوں ہی بے وجہ کسی شخص کو روکا ہوگا!

    اتفاقاً مجھے اس شام مری دوست ملی
    میں نے پوچھا کہ سنو آئے تھے وہ؟ کیسے تھے؟
    مجھ کو پوچھا تھا - مجھے ڈھونڈا تھا چاروں جانب؟
    اس نے اک لمحے کو دیکھا مجھے - اور پھر ہنس دی
    اس ہنسی میں تو وہ تلخی تھی کہ اس سے آگے

    کیا کہا اس نے مجھے یاد نہیں ہے لیکن
    اتنا معلوم ہے خوابوں کا بھرم ٹوٹ گیا


    ---

    Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/4hs4n/message

    • 2 min

Customer Reviews

4.0 out of 5
5 Ratings

5 Ratings

Top Podcasts In Education

Youth Club Pakistan
Youth Club
ISLAMIC HUB.
ISLAMIC HUB
The Subtle Art of Not Giving a F*ck Podcast
Mark Manson
Learning English Conversations
BBC Radio
The Wizard Liz
The Wizard Liz
TED Talks Daily
TED